زندگی کے ہر شعبے میں علامتیں ہماری رہنمائی کرتی ?
?یں?? یہ خاموش زبان بولتی ہیں جو ثقاف
توں اور زمانوں کی حدود کو عبور کرتی ہے۔ سڑک پر نظر آنے والی سرخ مثلث ہو یا کسی عبادت گاہ کا مخصوص نشان، ہر علامت اپنے اندر گہرا پیغام رکھتی ہے۔
ٹریفک کے دوران ہم سب نے نیل
ے ر??گ کے دائرے میں سفید تیر دیکھے ?
?یں?? یہ اشارے محض ڈیزائن نہیں بلکہ حفاظتی ضابطوں کی عکاسی کرتے ?
?یں?? جدید شہروں میں یہ علامتیں انس?
?نی آبادیوں کو منظم رکھنے کا ذریعہ بنی ?
?یں??
تاریخی ورثے میں علام
توں کا کردار اور بھی گہرا ہے۔ پاکست?
?نی پرچم پر ستارہ و ہلال نہ صرف قومی شناخت ہے بلکہ اس میں روشنی اور ترقی کا استعارہ بھی پنہاں ہے۔ اسی طرح مختلف مذہبی علامتیں جیسے عیسائیوں کے لیے صلیب یا ہندو مت کے اوم نشان روح?
?نی عقائد کی ترجم?
?نی کرتے ?
?یں??
ڈیجیٹل دور نے نئی علامتی زبان کو جنم دیا ہے۔ موبائل ایپس میں نظر آنے والے چھوٹے آئیکونز سے لے کر سوشل میڈیا ایموجیز تک، یہ سب جدید ارتباط کے مؤثر ذرائع بن چکے ?
?یں?? سائنس کی دنیا میں کیمیائی علامات اور ریاضی کے اشارے بین الاقوامی سطح پر یکساں سمجھے جاتے ?
?یں??
علام
توں کی طاقت ان کے عالمگیر فہم میں مضمر ہے۔ یہ نہ صرف معلومات پہنچاتی ہیں بلکہ جذبات اور تصورات کو بھی جنم دیتی ?
?یں?? ان کا مطالعہ ہمیں انس?
?نی ذہن اور سماجی ڈھانچے کو سم?
?ھن?? میں مدد فراہم کرتا ہے۔